Thursday, December 21, 2023

بات کرتے ہو کیا دسمبر کی ہے الگ ہی ادا دسمبر کی

 بات کرتے ہو کیا دسمبر کی

ہے الگ ہی ادا دسمبر کی🎀🥀

تھا سہانا بڑا نومبر بھی

بات ہی ہے جدا دسمبر کی 🎀🥀

کون سی رات اچھی لگتی ہے

چاند کہنے لگا دسمبر کی 🎀🥀

اب تو یوں ہے کہ جیسے جزبوں کو

لگ گئی ہے ہوا دسمبر کی🎀🥀

برف لا کر ہتھیلیوں پر رکھ

مجھ کو مہندی لگا دسمبر کی🎀🥀

جون کی تلخیاں بھلا کے آج

بات کرتے ہیں آ دسمبر کی 🎀🥀

ایک دو شعر کچھ نہیں جاناں

آج غزلیں سنا دسمبر کی 🎀🥀

گرم بانہوں کی شال ہی دے دو

چل رہی ہے ہوا دسمبر کی 🎀🥀

میرے بستر میں آ کے دیکھے تو

ٹوٹ جائے انا دسمبر کی 🎀🥀

شاہ دل آ گیا وہ پہلو میں

ہے یہ ساری عطا دسمبر کی🎀🎀 





No comments:

Post a Comment